والدین کی محبت کے دیرپا اثرات: اوائل عمری کی نگہداشت کیوں ضروری ہے؟

تعارف:

والدین کی محبت ایک ایسا جذبہ ہے جو نہ صرف بچے کی شخصیت کو نکھارتا ہے بلکہ اس کی ساری زندگی پر گہرا اثر چھوڑتا ہے۔ ہمارے بلاگ Diverse Dreams پر شائع کیے گئے انگریزی مضمون کے تسلسل میں، ہم اردو قارئین کے لیے اس موضوع کو مقامی تناظر میں پیش کر رہے ہیں۔ یہ مضمون خاص طور پر والدین، اساتذہ اور ان تمام افراد کے لیے مفید ہے جو بچوں کی بہتر پرورش اور جذباتی صحت کے حوالے سے سنجیدہ ہیں۔


اوائل عمری (Early Childhood) ایک انسان کی زندگی کا سب سے اہم مرحلہ ہے۔ اسی دوران بچے کی جذباتی، ذہنی، سماجی اور سیکھنے کی صلاحیتیں بننے لگتی ہیں۔ ماہرین اس دور کو "ابتدائی بچپن کی نشوونما" (Early Childhood Development - ECD) کہتے ہیں۔

- گلگت بلتستان کے ضلع ہنزہ کی وادی گوجال کے ایک سرکاری اسکول میں ECD کلاسوں میں شامل بچے اس بات کی زندہ مثال ہیں کہ کس طرح ابتدائی دیکھ بھال اور محبت بھرا ماحول روشن مستقبل کی بنیاد بن سکتا ہے۔


اس اہم مرحلے پر بچوں کو صرف خوراک، لباس اور رہائش کی ہی ضرورت نہیں ہوتی بلکہ انہیں محبت، توجہ اور جذباتی سہارا بھی درکار ہوتا ہے، خاص طور پر اپنے والدین کی طرف سے۔

نفسیات کے شعبے میں کی جانے والی تحقیق سے یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ ابتدائی سالوں میں والدین اور بچوں کے درمیان تعلق اور محبت بچے کے مستقبل کو گہرائی سے متاثر کرتی ہے (Bowlby, 1988; Shonkoff & Phillips, 2000)۔ اگر یہ تعلق کمزور یا غیر مستقل ہو تو بچے کو بعد کی زندگی میں جذباتی یا رویّے سے متعلق مشکلات کا سامنا ہو سکتا ہے۔ اگرچہ دادا، دادی یا دیگر بزرگ بھی محبت اور خیال رکھتے ہیں، لیکن وہ اس مخصوص تعلق کا مکمل نعم البدل نہیں ہو سکتے جو فطری طور پر والدین اور بچے کے درمیان پیدا ہوتا ہے۔

والدین کی محبت صرف تسلی دینے کا ذریعہ نہیں بلکہ بچے کی مکمل نشوونما کی بنیاد ہے۔ یہی محبت بچے میں اعتماد پیدا کرتی ہے، اسے اپنے جذبات پر قابو پانا سکھاتی ہے، اور دوسروں پر بھروسا کرنے کی صلاحیت دیتی ہے۔ Attachment Theory کے مطابق، والدین اپنے بچوں کے ساتھ جس طرح کا رشتہ بناتے ہیں، وہی طے کرتا ہے کہ بچہ آئندہ زندگی میں دوسروں کے ساتھ کیسے تعلقات بنائے گا۔ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ جن بچوں کو جذباتی سہارا اور توجہ ملتی ہے، وہ زیادہ پراعتماد، ذہنی دباؤ کو برداشت کرنے والے، اور تعلیمی و سماجی زندگی میں کامیاب ہوتے ہیں (Ainsworth, 1989; National Scientific Council on the Developing Child, 2004

لیکن آج کے تیز رفتار اور بدلتے معاشرے میں نوجوان والدین خود بھی جذباتی دباؤ کا شکار ہوتے ہیں۔ جب والدین کے درمیان جھگڑے یا مستقل تناؤ رہتا ہے—خصوصاً بچوں کی پیدائش کے بعد—تو گھر کا ماحول غیر مستحکم اور ذہنی طور پر تکلیف دہ ہو جاتا ہے۔ ایسے حالات بچوں کو بھی متاثر کرتے ہیں جو ابھی جذباتی طور پر محفوظ محسوس کرنا سیکھ رہے ہوتے ہیں۔ اگر والدین اپنے مسائل کو مثبت انداز میں حل نہ کریں تو بچوں میں بے چینی، خوف یا عدم تحفظ جیسے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔ تحقیق یہ بھی ظاہر کرتی ہے کہ والدین کے درمیان جاری کشیدگی بچوں کی ذہنی صحت پر دیرپا منفی اثرات ڈال سکتی ہے (Cummings & Davies, 2010

اگرچہ نانا، نانی، دادا، دادی جیسے خاندان کے دیگر افراد بچے کی پرورش میں مدد دیتے ہیں، لیکن وہ روزمرہ کا وہ جذباتی تعلق فراہم نہیں کر سکتے جو والدین کے ساتھ وقت گزارنے سے پیدا ہوتا ہے۔ اس تعلق کے بغیر بچے بڑے ہو کر اندر سے خالی پن یا تعلقات میں بے یقینی محسوس کر سکتے ہیں۔ یہ جذباتی اثرات صرف بچپن تک محدود نہیں رہتے، بلکہ جوانی اور خود والدین بننے کے بعد بھی ان کی زندگی کو متاثر کرتے ہیں، اور یوں ایک نسل در نسل چلنے والا جذباتی بگاڑ پیدا ہو سکتا ہے (Main & Solomon, 1990

ان اثرات کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ بات واضح ہو جاتی ہے کہ ابتدائی پرورش صرف ایک ذمہ داری نہیں بلکہ ایک زبردست موقع ہے کہ والدین اپنے بچوں کا مستقبل سنوار سکیں۔ جب والدین ایک محفوظ، محبت بھرا اور جذباتی طور پر معاون ماحول فراہم کرتے ہیں تو وہ اپنے بچوں کی ایسی بنیاد رکھ رہے ہوتے ہیں جو ساری زندگی ان کی رہنمائی کرتی ہے۔ والدین کی محبت اور توجہ ایک ایسا تحفہ ہے جس کے اثرات صرف ان کے بچوں تک محدود نہیں رہتے، بلکہ آنے والی نسلوں کو بھی فائدہ پہنچاتے ہیں۔

نتیجہ:

والدین کی ابتدائی محبت اور توجہ بچوں پر دیرپا اثر ڈالتی ہے۔ جب والدین ابتدا سے ہی جذباتی طور پر موجود رہتے ہیں اور مستقل تعاون فراہم کرتے ہیں، تو وہ ایسے بچے پروان چڑھاتے ہیں جو اندر سے مضبوط، معاشرتی طور پر کامیاب، اور خود پر یقین رکھنے والے ہوتے ہیں۔ آخرکار، آج دی جانے والی محبت نہ صرف آپ کے بچے کا بلکہ آنے والی نسلوں کا مستقبل بھی بہتر بناتی ہے۔


حوالہ جات

Ainsworth, M. D. S. (1989). Attachments beyond infancy. American Psychologist, 44(4), 709–716. https://doi.org/10.1037/0003-066X.44.4.709

Bowlby, J. (1988). A secure base: Parent-child attachment and healthy human development. Basic Books.

Cummings, E. M., & Davies, P. T. (2010). Marital conflict and children: An emotional security perspective. Guilford Press.

Main, M., & Solomon, J. (1990). In M. T. Greenberg et al. (Eds.), Attachment in the preschool years: Theory, research, and intervention (pp. 121–160). University of Chicago Press.

National Scientific Council on the Developing Child. (2004). Children’s emotional development is built into the architecture of their brains (Working Paper No. 2). Harvard University. https://developingchild.harvard.edu/resources/wp2/

Shonkoff, J. P., & Phillips, D. A. (Eds.). (2000). From neurons to neighborhoods: The science of early childhood development. National Academies Press. https://doi.org/10.17226/9824

Comments

Popular posts from this blog

Reviewing the Ancient History of Hunza By Haji Qudratullah Beg

Tagham: A Ploughing Festival Celebrating the Arrival of Spring

Rays of Hope: The Power of Arts as an Intellectual Discourse